اُردُو
Perspective

میکرون کی جانب سے آمریت کی دھمکی اور فرانس کے نئے پاپولر فرنٹ کی غداری

یہ 20 جون 2024 کو انگریزی میں شائع ہونے والے 'Macron’s threat of dictatorship and the treachery of France’s New Popular Front' اس ارٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

بدھ کے روز فرانسیسی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی کہ صدر ایمانوئل میکرون پارلیمنٹ کو معطل کرنے اور ہنگامی اختیارات سنبھالنے کے لیے آئین کے آرٹیکل 16 کو برائے کار لا سکتے ہیں۔ یہ یوکرین کی جنگ اور برطانیہ اور فرانس میں قبل از وقت فوری انتخابات کے نتیجے میں یہ مزدوروں کو درپیش اہم مسائل کو واضح طور پر بے نقاب کرتا ہے کہ آمرانہ حکمرانی کا خطرہ صرف فرانس کی نیشنل ریلی (آر این) جیسی انتہائی دائیں بازو کی قوتوں سے نہیں بلکہ پوری سرمایہ دارانہ اسٹیبلشمنٹ سے ہے جو کہ روس کے ساتھ جنگ ​​اور اندرون ملک طبقاتی جنگ کو بڑھانے کے لیے بے چین ہے اور آمریت کی جانب پیش قدمی پر غور اور بحث کر رہی ہے۔

پیرس 21 جون 2022 کو پیرس میں صدارتی ایلیسی پیلس میں بات چیت کے بعد فرانسیسی کمیونسٹ پارٹی (پی سی ایف) کے قومی سکریٹری اور ممبر پارلیمنٹ فابین روسل فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون سے مصافحہ کر رہے ہیں۔ [اے پی فوٹو / لوڈوویک مارین ] [AP Photo/Ludovic Marin]

مزدور ان خطرات کا مقابلہ نہیں کر سکتے اگر وہ سوشل ڈیموکریٹک اور جعلی بائیں بازو کی قوتوں جیسے فرانس میں نیو پاپولر فرنٹ کے ایک جال میں پھنس جاہیں یا خود کو اسکے ماتحت کر دیں جو روس کے ساتھ جنگ ​​کی حمایت کرتا ہے۔ میکرون کی پارلیمنٹ کو معطل کرنے کی دھمکی اور نیو پاپولر فرنٹ کا میکرون اور آر این کے خلاف انتخابات میں مقابلہ کرنے اور پارلیمانی اکثریت حاصل کر کے سرمایہ دارانہ حکومت کی تشکیل کا وعدہ کھوکلا اور جھوٹا ہے۔

فرانس کے آئین کے آرٹیکل 16 کے مطابق اگر صدر کی جانب سے اسے استمعال کرنے کی درخواست کی جاتی ہے تو یہ اسے غیر معینہ مدت کے لیے 'ہنگامی اختیارات' دیتا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو معطل کر دیں اور بغیر کسی جانچ پڑتال کے حکومت کریں۔ یہ آرٹیکل وضاحت کرتا ہے کہ

اگر جمہوریہ کے اداروں، قوم کی آزادی، اس کی علاقائی سالمیت یا اس کی بین الاقوامی معاملات کے احترام کو شدید خطرہ لاحق ہو اور آئینی اداروں کے معمول کے کام میں کوئی خلل پڑتا ہو تو جمہوریہ کے صدر ان حالات میں وزیر اعظم پارلیمنٹ کے ایوانوں اور آئینی کونسل کے اسپیکر سے سرکاری طور پر مشاورت کرتے ہیں انہوں نے اپنے اس پیغام سے قوم کو آگاہ کیا۔ 

عوامی طور پر اسکی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے کہ میکرون اس آرٹیکل کو کیوں استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ یورپ 1 ریڈیو کا کہنا ہے کہ وہ 7 جولائی کے انتخابات کے بعد ہونے والے مظاہروں میں 'بڑے پیمانے کے اضافے' سے خوفزدہ ہیں جبکہ انتہائی دائیں بازو کے سی نیوز چینل کا کہنا ہے کہ 'اگر انتخابات کے بعد کوئی بھی پارٹی [پارلیمانی] اکثریت حاصل نہیں کرتی ہے تو' یہ ضروری اقدام ہو سکتا ہے۔ خواہ جواز کچھ بھی ہو آرٹیکل 16 کو استعمال کرنا میکرون کا بینکوں کے حق الٰہی سے آمر بننے کی ایک غیر آئینی کوشش ہوگی۔

میکرون کے وقت سے پہلے فوری انتخابات کا بنیادی مسئلہ جس طرح کہ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے 4 جولائی کو برطانیہ میں وقت سے پہلے فوری انتخابات کا اعلان کیا ہے دراصل روس کے خلاف نیٹو کی جنگ کو بڑھنا ہے۔ ان انتخابات کا مقصد 9 جولائی کو واشنگٹن میں ہونے والے نیٹو سربراہی اجلاس سے قبل سرکاری سیاست کی انتہائی دائیں بازو کی تنظیم نو کرنا ہے تاکہ وہ جنگ میں بڑے پیمانے پر اضافے کی منظوری دے۔

نیٹو طاقتوں کے حکمران طبقے جانتے ہیں کہ محنت کش طبقے میں بڑے پیمانے پر ان کی اس سازشوں کے خلاف زبردست عوامی مخالفت پائی جاتی ہے۔ 9 جون کو ہونے والے یوریشیا گروپ کے سروے کی رپورٹ کے مطابق 94 فیصد امریکی اور 88 فیصد مغربی یورپی عوام چاہتے ہیں کہ نیٹو روس کے ساتھ یوکرین میں امن مذاکرات کرے۔

لیکن نیٹو عالمی فتح کی ایک وسیع حکمت عملی کے حصے کے طور پر روس کی 'اسٹریٹیجک شکست' کے لیے اپنے بیان کردہ جنگی منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ نیٹو کے منصوبہ سازوں کا مقصد ماسکو کو حکومت کی تبدیلی پر مجبور کرنا ہے روس کے تیل اور تزویراتی معدنیات کو لوٹنا اور روس کو مجبور کرنا ہے کہ شام اور دوسرے ممالک جو نیٹو کے نشانے پر ہیں اسے اپنی فوجی حمایت واپس لینے پر آمادہ کرنا اور بالآخر روس کو چین پر نوآبادیاتی جنگ کے لیے اڈے کے طور پر استعمال کرنا ہے۔ میکرون کی آمریت کی سازش ایک انتباہ ہے کہ سرمایہ دار طبقہ جمہوریت یا محنت کشوں کو اپنے عالمی جنگی ایجنڈے کی راہ میں حائل ہونے کی کوئی بھی اجازات نہیں دیتا۔

مزدور اس نئے پاپولر فرنٹ کے اتحاد جو بڑے کاروباری سوشلسٹ پارٹی (پی ایس) سٹالنسٹ فرانسیسی کمیونسٹ پارٹی (پی سی ایف) جین لوک میلینچن کی فرانس اَنبوڈ اور گرینز پر مشتمل ہے کو ووٹ دے کر جنگ کو نہیں روک سکتے۔ نیا پاپولر فرنٹ اس سیاسی اسٹیبلشمنٹ کی دائیں بازو کی تنظیم نو میں بھرپور حصہ دار ہے جس کو حکمران طبقہ اچانک انتخابات کے ذریعے انجام دینے کی کوشش کر رہا ہے۔؟؟؟

نیا پاپولر فرنٹ 1934-1938 کا پاپولر فرنٹ نہیں ہے جس نے بڑے پیمانے پر مزدوروں کی پارٹیوں ورکرز انٹرنیشنل کا سوشل ڈیموکریٹک فرانسیسی سیکشن (ایس ایف آئی او) سٹالنسٹ کمیونسٹ پارٹی (پی سی) کو بورژوا لبرل ریڈیکل پارٹی کے ساتھ اکھٹا کیا۔

ٹراٹسکی نے اس اتحاد کے رد انقلابی کردار کے بارے خبردار کیا، جس نے محنت کشوں کو بورژوا لبرل ازم سے جوڑ دیا۔ اس نے ایس ایف آئی او اور پی سی میں مزدوروں کو اس ریڈیکل پارٹی کے بدعنوان گروہوں کے تابع کر دیا، جس کی قیادت ایڈورڈ ہیریئٹ اور ایڈورڈ ڈالیئر جیسی شخصیات کر رہے تھے۔ 1936 کی فرانسیسی عام ہڑتال سے غداری کرتے ہوئے اور مزدوروں کے ذریعہ ریاستی طاقت اور سوشلزم کی جدوجہد کو روکنے کے بعد پاپولر فرنٹ بکھر کر ٹوٹ گیا جس کے نتیجے میں فرانسیسی حکمران اشرافیہ کے لیے 1940 میں نازی ازم کے ساتھ اشتراک کی راہ ہموار کی۔

ٹراٹسکیسٹ تاہم کچھ وقت کے لیے ایس ایف آئی او میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گے اور ایس ایف آئی او

کی قیادت کی تلخ دشمنی کے باوجود بھی ایس ایف آئی او کی بنیاد (رینک اینڈ فائل) کے اندر کام کرتے رہے۔ درحقیقت پاپولر فرنٹ میں مزدوروں کی پارٹیوں نے ایسی پالیسیاں چلائیں جو آج کے نئے پاپولر فرنٹ کے لیے ناقابل تصور ہیں۔ انہوں نے کاگول جیسے فاشسٹ گروپوں کی طرف سے مزدور تحریک پر حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے (ٹی پی پی ایس) ورکرز ملیشیا تشکیل دی، اور آٹھ گھنٹے کے دن اور چھٹیوں کی تنخواہ سمیت بڑی سماجی اصلاحات کی تجویز پیش کی۔

نیو پاپولر فرنٹ 1971 میں اپنی بنیاد کے بعد سے فرانسیسی سامراج کی ایک دیرینہ بورژوا پارٹی پی ایس کو خوشحال درمیانے ​​طبقے کی جماعتوں بشمول پاپولسٹ ایل ایف آئی پارٹی کے ساتھ اکٹھا کرتی ہے اس میں خاص طور پر پی سی ایف بیوروکریسی شامل ہے جس نے 1991 میں سوویت یونین کی سٹالنسٹ تحلیل کے بعد کئی دہائیوں کے دوران محنت کش طبقے میں اپنی بنیاد کھو دی ہے، یہ کسی اہم سماجی اصلاحات کی تجویز نہیں پیش کرتی اور جارحانہ طور پر روس کے ساتھ نیٹو کی جنگ کے لیے حمایت کا اشارہ دیتی ہے۔

اس کے انتخابی پروگرام میں '[روسی صدر] ولادیمیر پیوٹن کی جارحیت کی جنگ کو شکست دینے کے لیے' 'مناسب ہتھیاروں کی فراہمی' کے علاوہ یوکرین میں 'امن کے لیے فوجی' تعینات کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔

Loading