اُردُو

سری لنکا ایس ای پی نے اپنے انتخابی امیدواروں کو شمالی جافنا میں غیر قانونی ریاستی ہراساں کرنے کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ 25 اکتوبر 2024 کو انگریزی میں شائع ہونے والے  'Sri Lankan SEP demands an end to the illegal state harassment of its election candidates in the North' ارٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران سری لنکا کے پولیس افسران نے 14 نومبر کے پارلیمانی انتخابات میں شمالی جافنا ضلع کے لیے انتخاب لڑنے والے سوشلسٹ ایکویلیٹی پارٹی (ایس ای پی ) کے امیدواروں میں سے ایک کا غیر قانونی طور پر دورہ کیا اور پوچھ گچھ کی۔

سری لنکا کے حالیہ صدارتی انتخابات کے دوران 20 اگست 2024 کو پانی وجیسری وردینا جافنا میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے ہیں۔

ہراساں کرنے کا سلسلہ 12 اکتوبر کو انتخابی نامزدگیوں کے بند ہونے کے ایک دن بعد شروع ہوا جب سویلین لباس میں دو پولیس افسران نے ایس ای پی جافنا ضلع کے امیدوار راسارتھنم تھروگنانویل کے گھر شام 5 بجے کے قریب پہنچے۔ اور اس کا ٹھکانہ جاننے کا مطالبہ کیا۔ جب اس کی ماں نے کہا کہ وہ وہاں نہیں ہے تو پولیس قریبی رشتہ دار کے گھر گئی جہاں سے انہوں نے تھروگناناول کا ٹیلیفون نمبر حاصل کیا۔

ویراول سب پولیس اسٹیشن اور جے پورم پولیس اسٹیشن سے اپنے تعلق کا دعویٰ کرنے والے پولیس افسران نے اگلے دن تھروگنانویل کو فون کیا۔ انہوں نے انہیں ایک تصویر فراہم کرنے اور مختلف سوالات کے جوابات دینے کا حکم دیا، بشمول دیگر ایس ای پی امیدواروں کے نام اور تفصیلات کے بارے اور یہ کہ وہ اپنے گھر کے پتے پر کیوں موجود نہیں تھا ایک اور سوال جو اس سے پوچھا گیا کہ کیا وہ علیحدگی پسند لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلم (ایل ٹی ٹی ای) کا رکن تھا۔. پولیس نے جافنا ضلع کے لیے ایس ای پی کی امیدواروں کی فہرست میں سے کچھ ناموں کا بھی حوالہ دیا اور ان کے ٹھکانے کے بارے میں بھی پوچھا۔

تھروگنانویل نے پولیس کو بتایا کہ ایس ای پی کے امیدواروں کے بارے میں تمام ضروری معلومات الیکشن کمیشن کو جمع کر دی گئی ہیں اور پولیس کو کوئی اور تفصیلات فراہم کرنے سے سختی سے انکار کر دیا ہے۔ صرف اس نے یہ کہا کہ وہ کبھی ایل ٹی ٹی ای کا رکن نہیں رہا ہے۔

جب تھروگنانویل نے تصویر فراہم کرنے سے انکار کر دیا یہ بتاتے ہوئے کہ انتخابی امیدواروں کے لیے ایسی کوئی قانونی ضرورت نہیں ہے تو پولیس نے کہا کہ انہیں سینئر افسران نے تصویر لینے کی ہدایت کی تھی۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ ان کے پاس پہلے سے ہی دوسرے امیدواروں کی تصویریں تھیں اور اس کی تصویر غائب ہونے کی وجہ سے پوچھ رہی تھی۔

اس پولیس افسر نے یہ اشتعال انگیز اور غیر قانونی سرگرمی کا عمل تین مرتبہ 14، 22 اور 23 اکتوبر تک تھروگنانویل کے ساتھ رواں رکھا گیا دُہرایا گیا اور فون پر بار بار اسرار کیا کہ وہ اپنی ایک تصویر ہمارئے حوالے کرے۔

جب جافنا ضلع کے لیے ایس ای پی کے نامزد رہنما کے امیدوار تھروگنانا سمپانتھر نے 24 اکتوبر کو اپنے ساتھی امیدوار کے ساتھ ہونے والے اس ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے پولیس کو بتایا تو پولیس نے اس معاملے کو سطحی لیتے ہوئے یہ کہا کہتے کہ انھوں نے گاؤں کے افسر سے مطلوبہ معلومات حاصل کر لی ہیں۔

ایس ای پی کے امیدوار پر ہراساں کیے جانے کا عمل کئی مسائل کو جنم دیتا ہے۔ پولیس ایس ای پی امیدواروں کے نام تصاویر اور ٹھکانے کیوں اکھٹا کر رہی ہے؟ اور اگر وہ اوپر سے کسی حکم پر عمل کر رہے ہیں جیسا کہ وہ دعویٰ کرتے ہیں تو یہ احکامات کس نے جاری کیے؟ کیا وہ پبلک سیکورٹی کی وزارت اور یا پھر ڈسانائیکے انتظامیہ سے آئے ہیں؟

ایک اور تشویشناک حقیقت یہ ہے کہ پولس کا دعویٰ ہے کہ اس نے تمام امیدواروں کی تصاویر اور تفصیلات اکٹھی کر لی ہیں اور وہ صرف تھروگناناول کی تصویر حاصل کرنے کی فکر میں ہیں۔ ہمارے کسی امیدوار نے پولیس کو اپنی تصویریں پیش نہیں کیں تو پولیس نے یہ تصاویر کیسے حاصل کیں؟ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ پولیس ہمارے ساتھیوں کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور مستقبل کے جابرانہ اقدامات کی تیاری کے لیے ان کی تفصیلات جمع کر رہی ہے؟

تصاویر سمیت ذاتی تفصیلات کو پولیس کے پاس جمع کرنا مکمل طور پر غیر قانونی ہے اور یہ ایس ای پی اور اس کے ممبران کے بنیادی جمہوری حقوق پر وسیع حملے کی تیاری کے لیے ہے۔ یہ اقدام جافنا میں ہماری پارٹی کے اراکین کو دھمکانے کی کھلی کوشش ہے۔ ہمارے ساتھی سے یہ پوچھنا کہ آیا وہ ایل ٹی ٹی ای کا ممبر تھا ایک خاص طور پر مذموم اور دھمکی آمیز اقدام ہے۔

سری لنکا کی پولیس فوج اور ان کی متعلقہ انٹیلی جنس سروسز ایس ای پی کے اصولی سیاسی ریکارڈ سے پوری طرح واقف ہیں اور اس کی پیشرو ریولوشنری کمیونسٹ لیگ (آر سی ایل) جو ایک سوشلسٹ پروگرام کی بنیاد پر تمام فرقہ وارانہ لائنز سے بلا تر سنہالا، تامل اور مسلم محنت کش طبقے کے اتحاد کی جدوجہد کرتی چلی آ رہی ہے۔

ایس ای پی - آر سی ایل نے مسلسل کولمبو کی اُن تمام حکومتوں کی تامل نسل پرستانہ جنگ کے ساتھ ساتھ ایل ٹی ٹی ای کے علیحدگی پسند پروگرام اور سابق تامل نیشنل الائنس سمیت تمام تامل بورژوا پارٹیوں النگائی تامل آراسو کچی، تامل نیشنل پیپلز فرنٹ اور ایک کی مسلسل مخالفت کی ہے بشمول دوسرے قوم پرست گروہوں کے یہ جوجہد سری لنکا کے شمال سمیت پورے ملک میں مشہور ہے۔

 ایس ای پی-آر سی ایل کی طرف سے کئی دہائیوں سے جاری پرعزم جدوجہد نے پارٹی کو یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں فوج اور پولیس اور ایل ٹی ٹی ای کے ذریعے اذیت کا شکار ہوتے دیکھا ہے۔

اگست 1998 میں ایل ٹی ٹی ای نے رسینتھیرام سوتھارسن، تھروگنانا سمپانتھر، راجارتنم راجاویل اور کاسیناتھن ناگولیشورن کو حراست میں لے لیا اس پاداش میں ک پارٹی کولمبو کی نسل پرستانہ جنگ اور ایل ٹی ٹی ای کے علیحدگی پسند پروگرام کے خلاف محنت کش طبقے کے اتحاد کے لیے کی جدوجہد میں برسراے پیکار رہی۔ انہیں صرف ایک بین الاقوامی مہم کے بعد رہا کیا گیا جب انٹرنیشنل کمیٹی آف دی فورتھ انٹرنیشنل اور ایس ای پی نے ورلڈ سوشلسٹ ویب سائٹ کے ذریعے اس مہم کو فروغ دیا۔

7 اگست 2006 کی شام کو، ایس ای پی کے حامی سیواپراگسم ماریا داس کو ان کے گھر کے دروازے کے باہر ایک نامعلوم بندوق بردار نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تمام شواہد فوج، پولیس اور ایک اتحادی نیم فوجی گروپ کے ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

مارچ 2007 میں خانہ جنگی کے دوران ایس ای پی کے ممبر نادرراجہ ومالیشورن اور ان کے دوست سیوناتھن میتھیواتھنن کو کیٹس میں پنگودوتھیو اور ویلنائی کے درمیان کاز وے پر 'غائب' کر دیا گیا تھا۔ تمام شواہد ان کی گمشدگی میں سری لنکا کی بحریہ کے ملوث ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ایس ای پی کا مطالبہ جاری ہے کہ حکومت اور فوج ومالیشورن اور میتھیواتھنن کے ساتھ کیا ہوا اس کے بارے میں تمام معلومات جاری کریں۔

اگست 2020 میں ہونے والے آخری پارلیمانی انتخابات سے چند ماہ قبل، سری لنکا کی فوج کے انٹیلی جنس افسران نے شمالی جافنا کا دورہ کیا اور ضلع کے لیے انتخاب لڑنے والے ایس ای پی کے تین سرکردہ اراکین سے پوچھ گچھ کی۔ ایس ای پی اور ڈبلیو ایس ڈبلیو ایس نے ایس ای پی کے جمہوری حقوق کی اس براہ راست خلاف ورزی کے خلاف ایک بین الاقوامی مہم شروع کی اور جزیرے کے جنگ زدہ شمال میں رہنے والے ہمارے ساتھیوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔

ریاست اور اس کی پولیس کو ہمارے ساتھیوں یا اس معاملے میں کسی دوسرے امیدوار کے بارے میں تصاویر اور اضافی تفصیلات طلب کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، کیونکہ مطلوبہ تفصیلات الیکشن کمیشن کو پہلے ہی فراہم کر دی گئی تھیں۔

مزید برآں ایس ای پی اس صریح جھوٹ کو مسترد کرتی ہے کہ پولیس معمول کے کام میں مصروف ہے۔ سری لنکا کی پولیس 2009 میں ایل ٹی ٹی ای کی خونریز فوجی شکست کے بعد سے یکے بعد دیگرے کولمبو حکومتیں ملک کے شمال اور مشرقی علاقوں پر فوجی قبضے کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ 

وجیتا ہیراتھ جو نو منتخب جنتا ویمکتھی پیرامونا (جے وی پی)- نیشنل پیپلز پاور (این پی پی) حکومت میں عوامی تحفظ کی وزیر ہے نے پولیس سے امن و امان قائم کرنے اور 'سیاسی مداخلت' کے تابع نہ ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا یہ اعلان ایسے حالات میں ہے جہاں دہشت گردی کی روک تھام کے قانون جیسے ظالمانہ قوانین سری لنکا کے مزدوروں، طلباء اور نوجوانوں کو خاص طور پر شمال اور مشرق میں تامل آبادی کے خلاف ہراساں کرنے کے لیے مسلسل استعمال کیے جاتے ہیں۔

سری لنکا کے صدر ڈسانائیکے 24 ستمبر 2024 کو کولمبو میں فوجی سربراہوں سے ملاقات کر رہے ہیں [تصویر: سری لنکن صدور کا میڈیا ڈویژن] [Photo: Sri Lankan Presidents' Media Division]

سری لنکا کی قومی سلامتی کونسل کے ایک حالیہ اجلاس کے دوران اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کے پولیس کمانڈنٹ نے ایک اجلاس میں جسکی صدر ڈسانائیکے نے کی مطالبہ کیا کہ تمام بنیادی حقوق کے مقدمات کو ختم کیا جائے اور پولیس افسران کے خلاف گرفتاری کے جاری احکامات ختم کیے جائیں جو مجرمانہ انڈرورلڈ کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ یہ پولیس کے لیے ایک خالی چیک کی براہ راست درخواست تھی کہ وہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف کسی بھی کارروائی میں تشدد کا استعمال کریں۔ ایس ٹی ایف افسران کے خلاف اس وقت بنیادی حقوق کے 17 مقدمات درج ہیں۔

ڈسانائیکے جو سری لنکا کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف ہیں نے اٹارنی جنرل کو ہدایت دی کہ 'ایسے ارکان [پولیس کے] کے خلاف ان الزامات کو دور کرنے کے لیے فوری مداخلت کریں۔'

یہ ہدایت اور دیگر اقدامات جن کا مقصد پولیس ریاستی طریقوں کو مزید وسعت دینا ہے، اس ماہ جافنا میں ایس ای پی امیدواروں کو ہراساں کیے جانے کا پس منظر ہے اور یہ پورے محنت کش طبقے کے لیے ایک انتباہ ہے۔

ایس ای پی - آر سی ایل کی سنہالا شاونزم کی مخالفت کرنے اور ایل ٹی ٹی ای اور دیگر بورژوا تامل پارٹیوں کے ذریعے تامل قوم پرستی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کی جرات مندانہ اور باوقار تاریخ ہے۔ اس کا سوشلسٹ پروگرام پر تمام مزدوروں کے اتحاد کے لیے لڑنے کا ایک اٹوٹ ریکارڈ ہے۔ اس کا اظہار ایک سوشلسٹ جمہوریہ سری لنکا-ایلم کے لیے ہماری جدوجہد میں ہوتا ہے جو جنوبی ایشیا اور بین الاقوامی سطح پر سوشلسٹ جمہوریہ کی یونین کے لیے ایک وسیع تر لڑائی کے حصے کے طور پر ہے۔

ایس ای پی نے الیکشن کمیشن اور پبلک سیکورٹی منسٹری کے سیکرٹری کو خط لکھ کر شمالی سری لنکا میں پارٹی کے انتخابی امیدواروں کو ریاست کی طرف سے غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے کے فوری خاتمے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ یہ پورے محنت کش طبقے کے جمہوری حقوق پر ایک ظالمانہ حملہ ہے۔

Loading